حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر اہواز کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین احمد رضا حاجتی نے دزفول شہر کے حسینیہ ثار اللہ میں منعقدہ ایک تقریب میں شہدائے محاذِ مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: دشمن نے دھمکی دی تھی کہ ممکن ہے تہران میں (مرکزی مسجد) مصلیٰ کو نشانہ بنائیں لیکن رہبر انقلاب اسلامی نے وہیں جا کر نماز جمعہ ادا کی، جس سے دنیا بھی حیران رہ گئی۔
انہوں نے مزید کہا: بہت سے تجزیہ کار، جن کا انقلاب سے کوئی تعلق بھی نہیں، نے رہبر معظم کو "اسلامی دنیا کا بہادر رہنما" اور ایرانی قوم کو "بے مثال قوم" سے تعبیر کیا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین حاجتی نے شہید علامہ سید حسن نصراللہ، جنرل نیلفروشان اور دیگر عظیم شہداء جبهہ مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: ان عزیزوں کی شہادت پر ہم غمگین ہیں لیکن ہمارا یہ غم حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری جیسی نوعیت کا ہے۔ ہمیں ان شہداء کے چہلم تک مجالس کا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ اس طرح جہادی سوچ اور صہیونی دشمن کے خلاف جدوجہد کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا: یاد رکھیں کہ ہمارا عمل ہماری سوچ کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اگر ہم صیہونیوں کے خلاف جنگ جیتنا چاہتے ہیں تو ہمیں ذہنوں کو تبدیل کرنا ہوگا اور مثبت فکر اور مقاومتی محور کی حمایت اور خدا پر توکل کو اپنانا ہو گا۔
اہواز کے امام جمعہ نے کہا: اسرائیل سات اکتوبر کو، طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد سے ختم ہو چکا ہے۔ ہمارے اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ جغرافیائی نہیں، بلکہ تمدنی جنگ ہے اور یقین رکھیں کہ "تاریخ بدل رہی ہے"۔